Tuesday, June 29, 2021
علم ولایت کیا ہے
یا مشکل کشا کہنا کیسا ہے
مولیٰ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مشکل کشا کہنا کیسا ہے
Wednesday, June 23, 2021
اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر سے متعلق دو اہم باتیں
(1)…امام محمد غزالی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : حضرت عثمان مغربی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِسے ان کے ایک مرید نےعرض کی :کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ دل کی رغبت کے بغیر بھی میری زبان سے اللّٰہ تعالیٰ کا ذکر جاری رہتا ہے، انہوں نے فرمایا: یہ بھی تو شکر کا مقام ہے کہ تمہارے ایک عُضْو (یعنی زبان) کو اللّٰہ تعالیٰ نے ذِکر کی توفیق بخشی ہے۔‘‘
(2)…جس کا دل اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر میں نہیں لگتا اسے بعض اوقات شیطان وسوسہ ڈالتا ہے کہ جب تیرا دل اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر میں نہیں لگتا تو خاموش ہو جا کہ ایسا ذکر کرنا بے ادبی ہے۔ اس شیطانی وسوسے سے بچنا چاہیے۔ امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰیعَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’اس وسوسے کا جواب دینے والے لوگ تین قسم کے ہیں ۔ ایک قسم ان لوگوں کی ہے جو ایسے موقع پر شیطان سے کہتے ہیں :خوب توجہ دلائی، اب میں تجھے بیزار کرنے کے لئے دل کوبھی حاضر کرتا ہوں ، اس طرح شیطان کے زخموں پر نمک پاشی ہو جاتی ہے۔ دوسرے وہ احمق ہیں جو شیطان سے کہتے ہیں : تو نے ٹھیک کہا جب دل ہی حاضر نہیں تو زبان ہلائے جانے سے کیا فائدہ! اور یوں وہ اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر سے خاموش ہو جاتے ہیں ۔ یہ نادان سمجھتے ہیں کہ ہم نے عقلمندی کا کام کیا حالانکہ انہوں نے شیطان کو اپناہمدرد سمجھ کر دھوکا کھا لیا ہے۔ تیسرے وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں :اگرچہ ہم دل کو حاضر نہیں کر سکتے مگر پھر بھی زبان کو اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رکھنا خاموش رہنے سے بہتر ہے، اگرچہ دل لگا کر ذکر کرنا اس طرح کے ذکر سے کہیں بہتر ہے۔ (کیمیائے سعادت، رکن چہارم: منجیات، اصل اول در توبہ، ۲ / ۷۷۱)
Tuesday, June 22, 2021
واقعہ شراب نوشی حضرت ابو شحمہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حقیقت
اسلام میں سب سے پہلے کس کی نماز جنازہ پڑھائ گئی؟
حضرت ابوبکر صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ افضل البشر بعد الانبیاء ہیں
ایصال ثواب کا شعی حکم
١۔ ٢۔ میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر کھڑے ہو کر ایصال ثواب کرنا حدیث پاک سے ثابت ہے۔ میت کے سرھانے کی طرف سورہ بقرہ کی ابتدائی آیتیں یعنی الم سے مفلحون تک اور پائتانے کی طرف آخری آیتیں یعنی ”لله ما في السموٰات“ سے ”على القوم الكافرين“ تک پڑھنا چاہیے۔
Monday, June 21, 2021
دنیا میں اللہ کے عذاب سے کون لوگ بچینگے قرآن مجید کے مطابق
سورہ الاعراف آیت نمبر 164
نہی عن المنکر کے متعلق احادیث نبوی :۔ ١۔ نعمان بن بشر رضی اللہ عنہ کہتے ہںا کہ رسول اللہ صلی اللہ علہی وسلم نے فرمایا ''اللہ کی حدود کی خلاف ورزی کرنے والوں اور خلاف ورزی دیکھ کر خاموش رہنے والوں کی مثال اییپ ہے جسےہ ان لوگوں کی جنہوں نے کسی جہاز مںس بٹھنےر کے لےا قرعہ اندازی کی۔ کچھ لوگوں کے حصے مںک نچلی منزل آئی اور دوسروں کے حصہ مںس اوپر کی منزل۔ اب نچلی منزل والے جب پانی لے کر بالائی منزل والوں کے پاس سے گزرتے تو انہں اس سے تکلفل پہنچتی۔ یہ دیکھ کر نچلی منزل والوں مںے سے ایک نے کلہاڑی لی اور جہاز کے پندبے مںز سوراخ کرنے لگا۔ بالائی منزل والے اس کے پاس آئے اور کہا تمہںہ یہ کای ہو گال ہے۔ اس نے جواب دیا تمہں ہماری وجہ سے تکلف پہنیخ اور ہمارا پانی کے بغرا گزارا نہں ۔ اب اگر اوپر والوں نے اس کا ہاتھ پکڑ لان تو اسے بھی بچا لاس اور خود بھی بچ گئے اور اگر اسے چھوڑ دیا تو اسے بھی ہلاک کار اور اپنے آپ کو بھی ہلاک کال۔'' (بخاری۔ ۔ کتاب الشرکۃ ہل یقرع فی القسمۃ۔ نز کتاب الشہادات۔ باب القرعۃ فی المشکلات۔)
٢۔ آپ صلی اللہ علہر وسلم نے فرمایا : ''جو شخص تم مں۔ سے کوئی برائی دیکھے تو اسے چاہےے کہ اپنے ہاتھ (قوت) سے بدل دے اور اگر ایسا نہ کر سکے تو زبان سے روکے یہ بھی نہ کر سکے تو دل مںے ہی برا سمجھے اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔'' (مسلم، کتاب الایمان باب باھن کون النہی عن المنکر من الایمان)
٣۔ سد نا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہںر کہ مں نے رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم کو یہ کہتے سنا ہے کہ جب لوگ ظالم کو (ظلم کرتے) دیںھت اور اس کا ہاتھ نہ پکڑیں تو قریب ہے کہ اللہ کی طرف سے ان پر عام عذاب نازل ہو۔ (ترمذی۔ ابو اب التفسرں۔ زیر آیت سورہ مائدہ آیت نمبر ١٠١)
اصحاب السّبت پر عذاب کی نوعتپ:۔ بعض مفسرین کا خاہل ہے کہ قرآن مں ان تینوں گروہوں مں سے ایک کے متعلق فرمایا کہ ہم نے برائی سے منع کرنے والوں کو بچا لاس اور جو نافرمانی کرنے والے تھے انں ک عذاب مں پکڑ لای۔ رہا درماون مں تسربا گروہ جو خود نافرمانی نہںی کرتا تھا اور منع بھی نہ کرتا تھا اس کے لئے قرآن نے سکوت اختاور کا ہے تو ہمں بھی سکوت اختاتر کرنا چاہےو۔
ایک تسر ا قول یہ ہے کہ عذاب دو طرح کے آئے تھے۔ ایک بڑا عذاب جس کا ذکر آیت نمبر ١٦٥ مں ہے اس مں دونوں گروہ ماخوذ ہوئے نافرمانی کرنے والے بھی اور برائی سے منع نہ کرنے والے بھی اور دوسرا عذاب بندر بنا دینے کا تھا اور وہ حد سے گزرنے والوں کے لےی تھا اس عذاب مںی صرف وہی لوگ ماخوذ ہوئے جو نافرمان تھے۔
معراج میں دیدار الہی کا شرعی ثبوت
Shan Mohammad Qadri Baqai Ka phone Nombar
Shan Mohammad Qadri Baqai Ka phone Nombar +917860049688 +918052097969
-
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ وہ کیا ہے جو ہلانا سنت،ڈالنا فرض،اور ن...
-
مسئلہ: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ١۔۔ کسی کے انتقال ہونے پر مٹی دینے کے بعد قبر کے پاس کھڑے رہ کر جو ایصال ثواب کرتے ہیں۔ کیا یہ ثابت...
-
مسئلہ :کیا معراج میں آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اپنی مبارک نگاہوں سے رب ذو الجلال کا دیدار کیا ؟کیا اس مسئلہ میں کسی کا اختلاف ہے؟ جیسا...